مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان علاقائی ممالک کے دورے کے سلسلے میں پہلے مرحلے پر عراق کے دورے پر بغداد روانہ ہوگئے ہیں جہاں سے وہ شام اور لبنان روانہ ہوں گے۔
روانگی سے پہلے تہران میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کے نہتے اور مظلوم عوام کے خلاف بربریت کے بعد صہیونی حکومت کا وحشیانہ چہرہ ایک مرتبہ دنیا کے سامنے آگیا۔
انہوں نے کہا کہ سب جانتے ہیں کہ مغربی ایشیا کی مشکلات اس وقت شروع ہوئیں جب غاصب صہیونیوں نے فلسطین کی سرزمین پر قبضہ کرنا شروع کیا۔
عبداللہیان نے فلسطینی شہداء کے اعداد وشمار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اب تک صہیونی حکومت نے لاکھوں فلسطینیوں کو شہید کردیا ہے۔ بین الاقوامی اداروں کے مطابق ان شہداء میں معصوم بچوں کی تعداد 33 ہزار ہے۔
انہوں نے کہا کہ نتن یاہو حکومت غزہ میں بے گناہ عوام پر پانی، بجلی اور ایندھن سمیت زندگی کی بنیادی ضروریات بند کرکے فلسطینی عوام کا قتل عام کرنا چاہتی ہے۔ غزہ میں جاری جنگ فقط ایک گروہ کے خلاف نہیں بلکہ پورے فلسطینیوں کے خلاف عمومی جنگ ہے۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ اس حوالے سے ایران کا موقف روشن ہے۔ فلسطینی سرزمین پر نتن یاہو حکومت کی جارحیت اور مظالم حد سے بڑھنے کے بعد مظلوم فلسطینیوں نے یہ کاروائیاں شروع کی ہیں جوکہ فلسطینی عوام اور مقاومتی تنظیموں کا جوابی اقدام ہے۔
آپ کا تبصرہ